اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابری انصاری نے ایران کے خلاف سعودی عرب کی معاندانہ سازشوں پر سعودی حکام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران موجودہ بحران کو شدید کرنے کے حق میں نہیں ہے لیکن ایران کے صبر کی بھی ایک حد ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابری انصاری  نے ایران کے خلاف سعودی عرب کی معاندانہ سازشوں پر سعودی حکام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران موجودہ بحران کو شدید کرنے کے حق میں نہیں ہے لیکن  ایران کے صبر کی بھی ایک حد ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب نہ صرف ایران کے خلاف بلکہ کئی اسلامی ممالک کے خلاف سازشوں میں ملوث ہے سعودی عرب عراق اور شام میں آشکارا دہشت گردوں کی حمایت کررہا ہے جبکہ یمن میں خود وحشیانہ دہشت گردی  کا ارتکاب کرکے اپنے آقاؤں کو خوش کررہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب حج کی عبادت کو بھی سیاسی مسائل کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کررہا ہے ، سعودی عرب حجاج بیت اللہ الحرام کی حفاظت میں اب تک ناکام رہا ہے اور منی کا الم ناک واقعہ اس کا منہ بولتا ثبوت ہے منی میں شہید ہونے والے حجاج کے خون کی ذمہ داری سعودی عرب کےحکام پر عائد ہوتی ہے جن کے ناقص انتظامات کی وجہ سے منی کا دلخراش واقعہ رونما ہوا ۔

انھوں نے کہا کہ سعودی عرب خطے میں بحران پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے جبکہ ایران خطے میں امن و صلح پیدا کرنے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کررہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ایران اپنے ہمسایہ ممالک کے لئے نہ کبھی خطرہ تھا اور نہ خطرہ ہے البتہ بعض غیر علاقائي طاقتیں خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی تلاش و کوشش کررہی ہیں اور انھیں سعودی عرب اور بعض دیگر ممالک کی پشتپناہی حاصل ہے۔