مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نےماحولیات کے دوسرے بین الاقوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران اپنے ہمسایہ ممالک کی درخواست کو نظر انداز کردیتا تو آج بغداد اور دمشق میں داعش دہشت گردوں کی حکومت قائم ہوتی۔ صدرحسن روحانی نے کہا کہ ایران نے عراق اور شام کی حکومتوں کی درخواست پر مثبت جواب دیا اور انھیں فوجی مدد اور مشاورت فراہم کی اور داعش دہشت گردوں کو بغداد اور دمشق تک پہنچنے سے روک دیا ۔
صدرروحانی نے ماحولیات کی حفاظت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیات کی عدم حفاظت کی بنا پر خود انسان کی زندگی خطرے سے دوچار ہوجائے گی لہذا ماحولیات کی حفاظت ہم سب کا فریضہ ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایرانی قوم نے منطق کی طرفدار ہے لہذا ایرانی قوم زور کی جگہ منطق کو مذاکرات کی میز پر لانے میں کامیاب ہوگئی ۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے دوستانہ اور برادرانہ روابط ہیں۔ ایران کے فوجی مشیر شام اور عراق میں وہاں کی حکومتوں کی درخواست پر موجود ہیں اور جب تک عراق و شام کی حکومتیں چاہیں گی ایران کے فوجی مشیر ان ممالک میں موجود رہیں گے ۔ اگر ایران عراق اور شام کی مدد نہ کرتا اور انھیں فوجی مشیر فراہم نہ کرتا تو آج بغداد اور دمشق پر داعش دہشت گردوں کا قبضہ ہوتا۔ایرانی صدر نے کہا کہ ایران خطے میں پائدار امن و صلح کا خواہاں ہے اور ایران عملی طور پر ہمسایہ ممالک کے ساتھ ملکر دہشت گردوں کامقابلہ کررہا ہے۔جبکہ بعض علاقائی ممالک عملی طور پر دہشت گردوں کی حمایت اور لفظی طور پر مخالفت کرتے ہیں لیکن ایران لفظی اور عملی دونوں طریقوں سے دہشت گردی کے خلاف کمربستہ ہے۔