مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی ریاست گجرات میں پٹیل برادری اپنے حقوق کے لئے ایک بار پھر احتجاج شروع کردیا ہے پولیس اور پٹیل برادری کے درمیان جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی جب کہ درجنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ریاست گجرات میں حالات اس وقت کشید ہوگئے جب سردار پٹیل گروپ کے سربراہ لال جی پٹیل نے پولیس کی جانب سے اپنی برادری کے لئے سرکاری نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں کوٹہ نہ ملنے اور ہاردک پٹیل سمیت برادری کے دیگر افراد کی رہائی کے لئے ’جیل بھرو مہم‘ کا اعلان کیا۔ جیل بھرو مہم کے اعلان کے بعد گجرات کے مختلف شہروں میں بڑی تعداد میں پٹیل برادری کے افراد سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف مظاہرے شروع کردیئے، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی جارچ اور آنسو گیس شیل فائر کئے جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی جب کہ درجنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
مقامی انتظامیہ کی جانب سے گجرات کے گاؤں مہسنا میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جب کہ احمد آباد، مہسنا، سورت اور راجکوٹ میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے تاکہ مظاہرین ایک دوسرے سے رابطے میں نہ رہ سکیں۔ دوسری جانب وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے گجرات کے وزیر اعلیٰ آنندیبن پٹیل کو فون کر کے حالات کو کنٹرول کرنے کی ہدایت کی ہے۔ واضح رہے کہ چند ماہ قبل بھی بھارتی ریاست گجرات کے مختلف شہروں میں پٹیل برادری نے سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں اقلیتی کوٹے کے لئے احتجاج کیا تھا جس میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں 3 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے تاہم مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے تھے۔