اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران کی دفاعی توانائی کے بارے میں امریکی وزير خارجہ جان کیری کے بیان کو بے اساس اور بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی دفاعی صلاحیت اور توانائی قابل مذاکرات اور معاہدہ نہیں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران کی دفاعی توانائی کے بارے میں امریکی وزير خارجہ جان کیری کے بیان کو بے اساس اور بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی دفاعی صلاحیت اور توانائی قابل مذاکرات اور معاہدہ نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکی حکومت اچھی طرح جانتی ہے کہ ایران کی دفاعی توانائی قابل مذاکرات نہیں ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے تہران میں  اسٹونیا کے وزير خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور اسٹونیا کے باہمی روابط ایک صدی پر محیط ہیں اور ایران پہلا ملک ہے جس نے اسٹونیا کے استقلال کو سرکاری طور پر تسلیم کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایران اور اسٹونیا دونوں سیاسی، ثقافتی اور اقتصادی شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں امریکی وزير خارجہ کے بیان کو بےبنیاد قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکی وزارت خارجہ اور وزیر خارجہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایران کے میزائل سسٹم کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں اور ایران کی دفاعی صلاحیت اصلا قابل مذاکرات نہیں۔ حتی ایران  اور گروپ 1+5 کے درمیان ہونے والے ایٹمی مذاکرات میں بھی ایران کے میزائل نظام اور دفاعی نظام کو بالکل الگ اور جدا رکھا گيا ہے۔

جواد ظریف نے کہا کہ ایران پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام در حقیقت وہی طاقتیں عائد کرتی ہیں جو خود علاقہ میں دہشت گردوں کی حمایت کررہی ہیں اور یہ وہ موضوع ہے جسے پوری دنیا جانتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک حمایت کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اور سعودی عرب نے عراق پر حملہ کرکے دہشت گردی کو وجود بخشا ہے اور آج بھی یہی ممالک دہشت گردوں کی پشتپناہی اور حمایت کررہے ہیں۔ دہشت گردی عالمی خطرہ ہے جس کا مقابلہ تمام ممالک کو ملکر کرنا ہوگا۔