مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں لاہور ہائی کورٹ نے مبینہ طور پر آف شور اثاثوں کے مالک شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کی درخواست پر وزیر اعظم نواز شریف، ان کی اہلیہ کلثوم نواز، بیٹوں حسن نواز، حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔ بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے 64 سیاستدانوں اور دیگر ممتاز شخصیات کے خلاف بیرون ملک اثاثہ جات سے متعلق زیر التوا درخواست میں سول متفرق درخواست دائر کی۔درخواست میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ نواز شریف اور اُن کے خاندان کے دیگر افراد نے اپنے اثاثے چھپائے اور ٹیکس چوری کیا، جبکہ شریف خاندان نے غیر قانونی طور پر بیرون ملک پیسے منتقل کیے اور فنڈز استعمال کرکے پاکستان سے باہر کاروبار قائم کیے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ شریف خاندان نے قوم کو گمراہ کیا، لہٰذا ان کے پاس عوامی عہدہ رکھنے کا کوئی اخلاقی یا قانونی جواز نہیں۔جسٹس محمد خالد محمود خان نے دلائل سننے کے بعد فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے اور سماعت 18 اپریل تک ملتوی کردی۔
اجراء کی تاریخ: 8 اپریل 2016 - 15:10
پاکستان میں لاہور ہائی کورٹ نے مبینہ طور پر آف شور اثاثوں کے مالک شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کی درخواست پر وزیر اعظم نواز شریف، ان کی اہلیہ کلثوم نواز، بیٹوں حسن نواز، حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔