پاکستان میں حزب اختلاف کے رہنما سید خورشید شاہ نے پانامہ لیکس پر وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے قائم کردہ جوڈیشل کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے بین الاقوامی ماہرین سےآڈٹ کروانے کا مطالبہ کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں حزب اختلاف کے رہنما سید خورشید شاہ نے پانامہ لیکس پر وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے قائم کردہ جوڈیشل کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے بین الاقوامی ماہرین سےآڈٹ کروانے کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن رہنما نے کہا کہ وہ وزیراعظم کے خاندان پر کیچڑ اچھالنا نہیں چاہتے، تاہم ریاست کی ہر چیز کا ذمہ دار وزیراعظم ہوتا ہے اور یہاں ملک کے وزیراعظم کا خاندان پانامہ لیکس میں ملوث نظر آتا ہے۔انہوں نے اس موقع پر بین الاقوامی ماہرین سے آڈٹ کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ماہر فرانزک کو معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے۔خورشید شاہ نے کہا کہ وہ (وزیراعظم سے) فی الحال استعفے کا مطالبہ نہیں کررہے لیکن آڈٹ کے علاوہ کوئی بات نہیں مانیں گے۔خورشید شاہ نے دعویٰ کیا کہ حسین نواز نے اعتراف کیا کہ ٹیکس بچانے کیلیے باہر کمپنیاں بنائیں۔اگر وزیراعظم کا بیٹا ہی ایسا بیان دے تو ٹیکس اسکیم کا کیا فائدہ ہے،جب حکمران خاندان کے لوگ ہی ملک سے باہر کاروبار کررہے ہیں تو کس منہ سے دنیا کو یہاں آکر سرمایہ کاری کرنے کا کہیں؟

واضح رہے کہ کچھ روز قبل آف شور ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پانامہ کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت ور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہو گئے۔