پاکستان کے علاقہ کوہستان میں کم از کم سات مکانوں پر ایک بڑا مٹی کا تودہ گرنے سے 30 افراد زندہ دفن ہو گئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے علاقہ کوہستان میں کم از کم سات مکانوں پر ایک بڑا مٹی کا تودہ گرنے سے 30 افراد زندہ دفن ہو گئے ہیں۔کوہستان کے ڈپٹی کمشنر فضل ِ خلیق نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنڈیا تحصیل کے علاقے تھور نالا بری علاقے میں مسلسل بارشوں سے ایک چوٹی کا بہت بڑا حصہ نرم پڑنے کے بعد نیچے مکانوں پر گر پڑا۔انہوں نے بتایا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے پولیس ٹیم علاقے میں بھیج دی گئی ہے۔مقامی افراد مزید لینڈ سلائیڈنگ کے خدشے کے پیش نظر امدادی سرگرمیاں شروع کرنے سے قاصر ہیں۔فضل خلیق کے مطابق، دشوار گزار علاقہ اور حالیہ لینڈ سلائیڈز کی وجہ سے متعدد سڑکیں ختم ہو جانے سے انہوں نےامدادی کارروائیوں کیلئے خیبر پختونخواہ حکومت سے ہیلی کاپٹر مانگے ہیں۔متاثرہ علاقے کے قریبی چار پولیس اسٹیشنز کے اہلکاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ امدادی کارروائیوں میں حصہ لیں۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مانسہرہ اورکوہستان میں کئی جگہوں پر شاہراہ قراقرم بند ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیاں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ کوہستان میں مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے جرمنی، چین اور جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے 26 افراد محفوظ اور مقامی پولیس سے رابطےمیں ہیں۔شاہراہ قراقرم پر لینڈسلائیڈز کی وجہ سے کم ازکم 25 غیر ملکی سیاح پچھلے دو دنوں سے شانگلہ کےبشام علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں۔