آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق کے مطابق روزانہ ایک سیب کھانے سے قبل از وقت موت کا خطرہ 35 فیصد تک کم کردیتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق  کے مطابق روزانہ ایک سیب کھانے سے قبل از وقت موت کا خطرہ 35 فیصد تک کم کردیتا ہے۔ ویسٹرن آسٹریلیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ اس پھل کو کھاتے ہیں ان کی عمر بڑھنے کا امکان اس سے دور بھاگنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔اس تحقیق کے دوران 70 سے 85 سال کی عمر کے افراد کے ایک گروپ کا جائزہ پندرہ سال تک لیا گیا اور ان پر مختلف غذاﺅں کو روزمرہ میں استعمال کرنے کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔تحقیق سے معلوم ہوا کہ سیب میں فائبر اور فلیونوئڈز پائے جاتے ہیں اور وہ خلیات میں ہونے والی توڑ پھوڑ کی روک تھام کا کام کرتے ہیں۔یہ اجزاءبیریز، ناشپاتی، اسٹرابری وغیرہ میں بھی پائے جاتے ہیں مگر سیبوں میں فلیونوئڈز کی مقدار سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ اس سے پہلے طبی تحقیقی رپورٹس میں بتایا جاچکا ہے کہ سیب کے چھلکے میں موجود فلیونوئڈز شریانوں کو کھولتا ہے اور اب یہ بات سامنے آئی کہ اس کو کھانے سے کسی بھی وجہ سے قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔محقین کے خیال میں سیب کھانے سے کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی سطح کم ہوتی ہے جبکہ کینسر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے، اسی طرح یہ پھل میگنیشم، پوٹاشیم اور وٹامن سی کے حصول کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔گزشتہ سال آئیووا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں سیب کے چھلکوں اور سبز ٹماٹروں میں ایک ایسا کیمیکل دریافت کیا گیا تھا جو عمر بڑھنے کے ساتھ پٹھوں میں آنے والی تنزلی کی روک تھام کا کام کرتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ایک پروٹین اے ٹی ایف 4 پٹھوں یا مسلز میں کمزوری آنے لگتی ہے جس کی وجہ جینز میں آنے والی تبدیلی ہوتی ہے تاہم دو ماہ تک سیب یا سبز ٹماٹر کا استعمال اس کی روک تھام کرتا ہے۔