مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کی الابامہ یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق مردوں اور خواتین میں ہارٹ اٹیک سے قبل کی کچھ علامات مشترک ہوتی ہیں مگر کچھ مختلف بھی ہوتی ہیں۔ مرد اور خواتین دونوں کو دم گھوٹنے اور سینے میں درد یا سینے، گلے، جبڑے، بازﺅں اور کمر میں دباﺅ کا احساس ہوسکتا ہے۔ اسی طرح دونوں صنفوں کو غیرمعمولی تھکاوٹ، سانس لینے میں مشکل، کھانسی، بیماری کا احساس اور قے جیسی علامات کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔تاہم مردوں میں کمزوری، ٹھنڈے پسینے آنا اور سرچکرانا خواتین سے مختلف علامات ہوتی ہیں۔اسی طرح خواتین میں نیند متاثر ہونا، کھانا ہضم نہ ہونا اور ذہنی بے چینی کے احساس مختلف علامات ہیں۔تاہم محققین کا کہنا ہے کہ ہر ہارٹ اٹیک مختلف ہوتا ہے اور علامات ضروری نہیں کہ اسی کی نشاندہی کررہی ہوں مگر پھر بھی ممکنہ علامات کو نظرانداز مت کریں اور فوری طور پر طبی امداد کے لیے رجوع کریں۔خیال رہے کہ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق پہلے ہارٹ اٹیک پر مردوں کے مقابلے میں خواتین میں موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 30 مارچ 2016 - 01:42
امریکہ کی الابامہ یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق مردوں اور خواتین میں ہارٹ اٹیک سے قبل کی کچھ علامات مشترک ہوتی ہیں مگر کچھ مختلف بھی ہوتی ہیں۔