مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقہ مہمند ایجنسی کی تحصیل شب قدر میں سیشن کورٹ کے احاطے میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں، خاتون اور بچی سمیت 11افراد جاں بحق اور خاتون سمیت 16 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ پولیس کے مطابق خوکش دھماکا اس وقت ہوا جب احاطہ عدالت کے گیٹ پر پولیس اہلکار کے روکنے کی کوشش کی ، جس کے بعد فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور پھر حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
اطلاعات کے مطابق دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کے نتیجے میں احاطہ عدالت میں کھڑی کئی گاڑیوں میں آگ لگی گئی۔ دھماکے کے بعد زخمیوں کو تحصیل اسپتال منتقل کیا ، جبکہ شدید زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس نے دھماکے کے تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ شب قدر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکورٹی بڑھادی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں وہابی اور دیوبندی دہشت گرد بڑے پیمانے پر عوام اور فوج کا قتل عام کررہے ہیں اور ان کے سرغنوں کو کوئی بھی کچھ کہنے کے لئے تیار نہیں ہے وہابی دہشت گردوں کے سرغنہ سر عام گھم پھر رہے ہیں انھیں کیفر کردار تک پہنچانے کی کسی میں ہمت نہیں ہے۔
اجراء کی تاریخ: 7 مارچ 2016 - 12:58
پاکستان کے قبائلی علاقہ مہمند ایجنسی کی تحصیل شب قدر میں سیشن کورٹ کے احاطے میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں، خاتون اور بچی سمیت 11افراد جاں بحق اور خاتون سمیت 16 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔