مہر خبررسان ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق وزیر خارجہ اور جوہری ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے اخبار العربی الجدید کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمنی عوام پر کوئي بھی ملک اپنی مرضی مسلط نہیں کرسکتا، یمن پر مسلط کردہ جنگ میں سعودی عرب کی شکست یقینی ہے سعودی عرب نے یمن، شام ،لبنان ،لیبیا ،بحرین اور عراق جیسے عرب ممالک میں مداخلت کرکے اپنے وحشیانہ اور جاہلانہ چہرے کو برملا کردیا ہے۔
جناب صالحی نے کہا کہ یمن کے عوام اور حوثی قبائل کو ایرانی مدد کی ضرورت نہیں یمنی قوم سخت کوش اور محنتی قوم ہے اور میرے عقیدے کے مطابق یمنی قوم تنہا ہی سعودی عرب کو شکست دیدےگی۔
صالحی نے کہا کہ سعودی عرب کو یمن سے شکست کھا کرخارج ہونا پڑےگا اور شامی عوام کی طرح یمنی عوام کی کامیابی بھی یقینی ہے۔
صالحی نے گروپ 1+5 اور ایران کے درمیان ہونے والے معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اپنے تمام وعدوں کو پورا کردیا ہے لیکن مغربی ممالک اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں سست روی سے کام لے رہے ہیں۔
صالحی نے تہران ماسکو اور تہران انقرہ کے درمیان روابط کو بھی مضبوط اور مستحکم قراردیتے ہوئے کہا کہ ہر ملک اپنے قومی اور ملکی مفادات کے تحفظ کی تلاش میں ہے۔