وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی خفیہ ادارہ این ایس اے نےاقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون اور جرمن چانسلر انجیلامرکل کی جاسوسی کی اور ان کے ٹیلی فون ٹیپ کرتا رہاہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے روسیا الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی خفیہ ادارہ این ایس اے نےاقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون اور جرمن چانسلر انجیلامرکل  کی جاسوسی کی  اور ان کے ٹیلی فون ٹیپ کرتا رہاہے۔ اطلاعات کے مطابق وکی لیکس نے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی خفیہ نگرانی کے حوالے سے تازہ انکشاف میں بتایا کہ امریکی خفیہ ادارے ’’این ایس اے‘‘نے جرمن چانسلرمرکل اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے مابین 2008ء میں ہونے والی بات چیت سنی تھی۔اس ملاقات میں بان کی مون نے تحفظ ماحول کے لیے اقدامات اور یورپی رہنماؤں کو ایک جگہ جمع کرنے کے حوالے سے مرکل کی کوششوں کی تعریف کی تھی۔ وکی لیکس کی دستاویزات میں چانسلر مرکل کی فرانس کے سابق صدر نکولا سارکوزی اور سابق اطالوی وزیراعظم سلویو بیرلسکونی کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کی خفیہ نگرانی کا بھی تذکرہ ہے۔