بھارتی ریاست ہریانہ میں سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں کوٹہ نہ ملنے کے خلاف جٹ برادری کا احتجاج فسادات میں تبدیل ہو گيا ہے جس میں اب تک 10 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی ریاست ہریانہ میں سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں کوٹہ نہ ملنے کے خلاف جٹ برادری کا احتجاج فسادات میں تبدیل ہو گيا ہے جس میں اب تک 10 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ریاست ہریانہ میں کرفیو اور فوجی گشت کے باوجود جٹ برادری نے اپنے حقوق کے لئے بھوانی اور سونی پت کے اضلاع میں احتجاج کیا جس میں مظاہرین نے 2 پولیس چوکیوں، دکانوں اور اے ٹی ایم مشینوں کو نذر آتش کردیا۔ دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل پولیس ہریانہ کا کہنا ہے کہ روہتک، بھوانی اور جھاجر کے اضلاع میں گزشتہ رات سے بدترین فسادات جاری ہیں جس میں اب تک 10 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ جٹ برادری کے احتجاج کے باعث بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جس کے باعث پیر سے اسکول بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ جٹ برادری سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ اور تعلیمی اداروں میں اقلیتوں کے لئے مخصوص نشستیں نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہے۔