مہر خبررساں ایجنسی نے العہد کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے یمن پر سعودی عرب کی طرف سے مسلط کردہ جنگ میں سعودی عرب کے مجرمانہ ، بہیمانہ اور وحشیانہ ہوائی حملوں کے حوالے سے سعودی عرب پر سنگین ترین الزامات عائد کردئیے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کی طرف سے اتوار کے روز ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی گئی جس میں الزام عائد کیا گیا کہ سعودی عرب یمن میں کلسٹر بم استعمال کررہا ہے، جس کے نتیجے میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ہورہی ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ کی طرف سے یمن میں لی گئی تصاویر بھی شائع کی گئی ہیں جن میں ایسے کلسٹر بم دکھائے گئے ہیں جو پھٹنے میں ناکام رہے اور اب ایک مستقل خطرے کی صورت میں شہری علاقوں میں موجود ہیں۔ الزامات میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی یمن میں امریکہ کے دئیے ہوئے کلسٹر بم استعمال کررہے ہیں، اور اسی بناءپر سعودی عرب کے ساتھ امریکہ کو بھی عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے ۔ کلسٹر بم درحقیقت بموں کی بڑی تعداد کا مجموعہ ہوتے ہیں اور یہ وسیع علاقے میں پھیل جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں عام شہریوں کی ہلاکت کا خدشہ بہت بڑھ جاتا ہے۔ ان میں سے کچھ بم فوری طور پر نہیں پھٹ سکتے اور بعد میں ہلاکتوں کا باعث بنتے ہیں۔ سال 2008ءمیں ایک عالمی معاہدے کے تحت کلسٹر بموں کا استعمال ممنوع قرار دیا جاچکا ہے اور میدان جنگ میں ان کا استعمال جنگی جرم قرار دیا گیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 19 فروری 2016 - 00:42
انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے یمن پر سعودی عرب کی طرف سے مسلط کردہ جنگ میں سعودی عرب کے مجرمانہ ، بہیمانہ اور وحشیانہ ہوائی حملوں کے حوالے سے سعودی عرب پر سنگین ترین الزامات عائد کردئیے ہیں۔