مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اہلیہ کی جانب سے " شادی " ثابت کرنے کی کوششیں جاری ہیں،جشودا بین نے احمد آباد کے پاسپورٹ آفس میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں انہوں نے نریندر مودی کے ساتھ شادی کی وہ دستاویزات طلب کی ہیں جو انہوں نے اْس وقت پاسپورٹ آفس میں جمع کروائی تھیں جب نریندر مودی گجرات کے وزیراعلیٰ تھے۔
اطلاعات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی بیوی کی جانب سے " شادی " ثابت کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
وہ اپنے شوہر یعنی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ رہنا چاہتی ہیں لیکن وہ ان کے ساتھ رہنا نہیں چاہتے، وہ ملک سے باہر جانا چاہتی ہیں، لیکن حکومت ان سے مطالبہ کر رہی ہے کہ شادی کا سرٹیفکیٹ پیش کریں جس کے بغیر وہ پاسپورٹ حاصل نہیں کرسکتیں اور وہ یہ سرٹیفیکیٹ سرکاری مدد کے بغیر پیش نہیں کرسکتی جبکہ ایسی مدد کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔
بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی اہلیہ جشودا بین نے احمد آباد کے پاسپورٹ آفس میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں انہوں نے نریندر مودی کی شادی سے متعلق وہ دستاویزات طلب کی ہیں، جو انہوں نے اْس وقت پاسپورٹ آفس میں جمع کروائی تھیں جب وہ گجرات کے وزیراعلیٰ تھے۔
جشودا بین نے یہ درخواست اس لیے دائر کی ہے کیونکہ گزشتہ برس نومبر میں ان کی پاسپورٹ کے حصول کے لیے دائر کی گئی درخواست شادی کا سرٹیفیکیٹ پیش نہ کرنے کی وجہ سے مسترد کر دی گئی تھی، ساتھ ہی اْن سے قانونی دستاویز طلب کی گئی تھی جس سے ثابت ہو سکے کہ وہ نریندر مودی کی اہلیہ ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 12 فروری 2016 - 15:04
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اہلیہ کی جانب سے " شادی " ثابت کرنے کی کوششیں جاری ہیں،جشودا بین نے احمد آباد کے پاسپورٹ آفس میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں انہوں نے نریندر مودی کے ساتھ شادی کی وہ دستاویزات طلب کی ہیں جو انہوں نے اْس وقت پاسپورٹ آفس میں جمع کروائی تھیں جب نریندر مودی گجرات کے وزیراعلیٰ تھے۔