پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) کے ملازمین کے نجکاری کے خلاف احتجاج میں فلائیٹ سروس کی بندش اور مظاہروں سے ادارے کو ایک ہفتے میں ایک ارب 80 کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) کے ملازمین کے نجکاری کے خلاف احتجاج میں فلائیٹ سروس کی بندش اور مظاہروں سے ادارے کو ایک ہفتے میں ایک ارب 80 کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے۔ پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی نے ملازمین کے احتجاج کے باعث ہونے والے مالی نقصان کی تصدیق کی ہے۔

واضح رہے کہ پی آئی اے ملازمین گزشتہ دو ہفتوں سے احتجاج کر رہے ہیں ان کا احتجاج 20 جنوری کو قومی اسمبلی میں پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے بل آنے پر شروع ہوا تھا۔ جس کے بعد حکومت نے پی آئی اے میں لازمی سروسز ایکٹ 1952 نافذ کیا جس کی رو سے کام پر نہ آنے والے ملازمین کو نکالا جا سکتا ہے البتہ اس سے ملازمین اس سے مزید مشتعل ہوئے اور تین روز قبل فلائیٹ سروس بندش کا اعلان کیا گیا، شروع میں تو سروس معمول کے مطابق رہی بعد ازاں کراچی میں احتجاج کے دوران 2 ملازمین کی ہلاکت ہوئی جس سے ملک بھر میں فلائیٹ سروس بند ہونا شروع ہو گئی اور گزشتہ 3 روز سے یہ سروس بند ہے۔پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق گزشتہ 3 روز میں 150 سے زائد پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔