پاکستان اور افغانستان میں وہابی دہشت گرد گروہ طالبان کا ڈٹ کا مقابلہ کرنے والا بچہ آخر کار طالبان کے بہیمانہ جرائم کا نشانہ بن گيا طالبان نے مدرسہ جاتے ہوئے دس سالہ افغان بچے کو سفاکانہ طور پر شہید کردیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں وہابی دہشت گرد گروہ طالبان کا ڈٹ کا مقابلہ کرنے والا بچہ آخر کار طالبان کے بہیمانہ جرائم کا نشانہ بن گيا طالبان نے مدرسہ جاتے ہوئے دس سالہ افغان بچے کو سفاکانہ طور پر شہید کردیا۔ چھوٹی سی عمر میں افغان طالبان سے ڈٹ کر مقابلہ کرنے والے دس سالہ افغان بچے کو وہابی دہشت گردوں نےگولیاں مار کر قتل کردیا، افغان حکام کی جانب سے اس بچے کو ہیرو قرار دیا گیا تھا۔
دس سالہ واصل احمد کو اسکول جاتے ہوئے وہابی دہشت گردوں نے نشانہ بنایا اور اس کے سر میں دو گولیاں ماریں، واصل احمد طالبان کے خلاف جنگ میں کئی موقعوں پر اپنے چچا کے ساتھ موجود رہا، بچے کی بہادری کے قصے ہر جگہ مشہور ہوئے ۔
طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ذرائع کے مطابق وہابی طرز فکر پاکستان اور افغانستان میں ناسور بنگیا ہے وہابی افراد کو سعودی عرب سے بھر پور مالی اور فکری مدد ملتی ہے  وہابی دہشت گرد اسلامی اور عالمی دنیا کے لئے بہت بڑآ خطرہ بن گئے ہیں۔