مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران کے خلاف سعودی عرب کی معاندانہ اور مجرمانہ کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنے زعم باطل میں اپنے مغربی آقاؤں کے سہارے علاقہ میں ایران کے کردار کو کمرنگ کرنے کی مذموم اور ناکام کوشش کررہا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب اس گمان میں ہے کہ علاقائی سطح پر ایران کے نقش کو کمرنگ کرنے میں اس کے مغربی آقا اس کی مدد کریں گے۔ محمد جواد ظریف نے کہا کہ سعودی عرب صدام معدوم کے زوال کے بعد خوف و ہراس میں مبتلا ہےجبکہ ایران کے خلاف سعودی عرب نےصدام کی بھر پور مدد کی اورکویت جنگ کے بعد امریکہ کے ساتھ ملکر سعودی عرب نے صدام کو ہی ختم کردیا۔ ایرانی وزير خارجہ نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی میں وہی لوگ ملوث ہیں جو نظریاتی لحاظ سے سعودی عرب کے وہابی نظام کے پیروکار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے پیچھے سعودی عرب کا ہاتھ نمایاں ہے اور سعودی عرب دہشت گردوں کو بڑے پیمانے پر مالی امداد اور جنگی وسائل فراہم کررہا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام ، ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان ایٹمی معاہدے کے بعد خوف و ہراس میں مبتلا ہوکر اپنا ذھنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔