مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کےصوبہ پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ میں بجلی کی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے پاکستان کا 70 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا جبکہ 15 سے زائد پاور پلانٹس بھی بند ہوگئے ہیں.اطلاعات کے مطابق مظفرگڑھ میں 220 کلو واٹ کی ٹرانسمیشن لائن صبح 9 بجکر 21 منٹ پر ٹرپ ہوئی، جس سے ملک کا 70 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا.
این ٹی ڈی سی حکام کے مطابق سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے علاقے متاثر ہوئے، ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے 15 سے زائد پاور پلانٹس بھی بند ہوگئے، جس سے وسطی و شمالی پنجاب اور خیبرپختونخوا کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے، تاہم حفاظتی اقدامات کے باعث پورا ٹرانسمیشن سسٹم ٹرپ ہونے سے بچ گیا.دوسری جانب منگلاپاور ہاؤس میں خرابی سے میرپور سمیت آزاد کشمیر کے کئی اضلاع بھی بجلی سے محروم ہوگئے۔نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان نیوز کو بتایا کہ وزارت پانی وبجلی کی ہدایت پر بجلی کی پیداوار کا نظام انتہائی سخت رکھا جارہا تھا اور متعدد پاور پلانٹس کو فیول کی بچت کے پیش نظر بند رکھا گیا، یہی وجہ ہے کہ سالانہ نہری بندش کے باعث تربیلا، منگلا اور غازی بروتھا ڈیم سے پن بجلی کی پیداوار 4 ہزار میگاواٹ سے کم ہوکر 800 تا 1300 میگاواٹ رہ گئی۔ مذکورہ عہدیدار کے مطابق وزارت پانی وبجلی کی جانب سے بجلی کی پیداوار پر فیول لاگت بچانے کے لیے فرنس آئل کے پاور پلانٹس سے پوری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کرنے کی اجازت نہیں تھی، جس کے باعث بجلی کی طلب کے مقابلے میں پیداوار کم تھی اور نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کے سسٹم کی پاور فریکوئنسی آؤٹ ہونے کے باعث این ٹی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کرگئی جس کے باعث بریک ڈاؤن ہوا۔ترجمان وزارت پانی وبجلی نے تصدیق کی ہے مظفرگڑھ کے قریب این ٹی ڈی سی 220 کے وی اے کی ٹرانسمیشن لائن خراب ہونے کے باعث ملتان-مظفرگڑھ سرکٹ کو بجلی کی فراہمی متاثرہوئی، تاہم حفاظتی نظام کے باعث ملک کا جنوبی علاقہ بریک ڈاؤن سے بچ گیا جس کے ذریعے فیصل آباد تک بجلی کی سپلائی بحال کرنے میں مدد ملی۔ ترجمان کے مطابق آئندہ 2 سے 3 گھنٹوں میں بجلی کی سپلائی مکمل بحال کرلی جائے گی۔