مہر خبررساں ایجنسی نےایکسپریس نیوز کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے سعودی ولیعہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ پاکستان اسلامی ملکوں کے اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرانے کے لئے تیار ہے۔اطلاعات کے مطابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف سے سعودی وزیردفاع اور سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاک سعودی تعلقات اورمختلف شعبوں میں تعاون، خطے کی صورتحال سمیت مشرق وسطیٰ کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا سعودی عرب کی خودمختاری کو درپیش خطرے کی صورت میں ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے،دونوں ملکوں کے عوام گہرے تاریخی، مذہبی اور برادرانہ تعلقات میں جڑے ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ امت مسلمہ میں اختلافات کومذاکرات اورمصالحت سےحل کرنےکاکام کیا اور پاکستان اسلامی ملکوں کے اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرانے کے لئے تیار ہے۔ اس موقع پر سعودی وزیر دفاع نے پاکستانی وزیر اعظم سے سعودی عرب کو افرادی قوت فراہم کرنے پر تاکید کی جسے پاکستانی وزیر اعظم نے قبول کرلیا ۔ پاکستان سعودی عرب کو فوجی، سماجی اور دیگر شعبوں میں افراد قوت فراہم کرےگا۔ سعودی وزیر دفاع نے اس سے قبل پاکستن کی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب اس سے قبل آشکارا دہشت گردوں کی حمایت کرتا رہا ہے اور اب سعودی عرب دہشت گردوں کا بہانہ بنا کر ایران کے خلاف فوجی اتحاد تشکیل دے رہا ہے مبصرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کا یہ اقدام امیرکہ کے اشارے پر ہورہا ہے جو کام کل تک امریکہ نے اپنے دوش پر اٹھا رکھا تھا اسے اب سعودی عرب کے حوالے کردیا ہے اور سعودی عرب اب خطے میں امریکی کردار ادا کررہا ہے امریکہ بھی اتحاد بنا کر دوسرے ممالک کے حقوق پامال کرتا ہے اور وہی روش سعودی رعب نے بھی اختیار کرلی ہے۔ اسلامی ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے ناپختہ سیاستدانوں کی آگ سے بازی ان کے شیشے کے محلوں کو تباہ کردےگی۔
اجراء کی تاریخ: 10 جنوری 2016 - 23:04
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے سعودی ولیعہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ پاکستان اسلامی ملکوں کے اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرانے کے لئے تیار ہے۔