مہر خبررساں ایجنسی نے روسیا الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ماسکو میں کہا ہے کہ امریکہ خود کو الگ قوم تصور کرتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ دنیا کے تمام ملکوں پر اپنا کنٹرول قائم کرے لے گا، امریکہ کی یہی سوچ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی قیادت میں داعش مخالف اتحاد بھی اسی سوچ کے تحت قائم کیا گیا ہے۔روسی وزیر خارجہ نے کہاکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام اورعراق میں داعش کے خلاف جنگ کے لیے 2014 میں ایک فوجی اتحاد قائم کیا تھا جس کے بعد سے امریکہ نے شام میں داعش کے خلاف کارروائی کے بجائے ان دہشت گردوں گروہوں کو ہتھیار فراہم کئے جو داعش سے وابستہ تھے۔
سرگئی لاوروف نے کہا کہ امریکا کی جانب سے شام مخالف مسلح گردوں کی حمایت کی وجہ سے مشرق وسطی میں دہشت گرد گروہوں کو قدم جمانے کا موقع ملا ہے اگر امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک دہشت گردوں کو ہتھیار فراہم نہ کرتے یا امریکہ اور یورپ سے انھیں شام نہ جانے دیتے تو دہشت گرد اتنے عروج پر نہ پہنچتے ۔ سرگئی لاوروف نے کہا کہ پہلے یورپی اور ان کے اتحادی عرب ممالک دہشت گردوں کو شام میں لڑنے کے لئے تشویق کرتے تھے اور ان کی مالی اور جنگی وسائل کے ساتھ حمایت بھی کرتے تھے۔