اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکہ کی طرف سے ایران کے میزائل سسٹم کو بہانہ بنا کرایران کے خلاف نئی پابندیوں کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ایرانی وزیر دفاع کو نئے اور جدید قسم کے میزائل تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکہ کی طرف سے ایران کے میزائل سسٹم کو بہانہ بنا کرایران کے خلاف نئی پابندیوں کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ایرانی وزیر دفاع کو نئے اور جدید قسم کے میزائل تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔

ایرانی صدر نےکہا ہے کہ بظاہر امریکہ ایران کے خلاف اپنی معاندانہ پالیسیوں کو جاری رکھنے کا ‏عزم کئے ہوئے ہے لہذا ملکی اور قومی دفاع کے پیش نظر میزائل سسٹم کو نئے اور جدید طرزپر تیار کیا جائے اور سرعت، دقت اور سنجیدگی کے ساتھ اس کام کو آگے بڑھایا جائے۔

صدر نے کہا کہ ایران کا میزائل نظام گروپ1+5 اور ایران کے درمیان ہونے والے مشترکہ اقدام کا حصہ نہیں اور امریکہ ایران کے میزائل سسٹم کو بہانہ بنا کر مشترکہ اقدام کی صریح خلاف ورزی کا ارتکاب کررہا ہے ملکی اور قومی دفاع ہر ملک کا حق ہے اور کوئی بھی ملک اس حق سے  ایران کو محروم نہیں کرسکتا ۔ ایرانی قوم امن پسند اور صلح پسند قوم ہے ایران نے کبھی بھی کسی ہمسایہ اور غیر ہمسایہ ملک کے خلاف لشکر کشی نہیں کی اور نہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے بلکہ ایران دوسرے ممالک پر یلغار کی ہمیشہ مذمت کرتا رہا ہے ایران کے دفاعی منصوبے میں ایٹمی ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں ہے لیکن ایران اپنے ملکی اور قومی دفاع کے سلسلے میں اپنے میزائل سسٹم میں ترقی اور پیشرفت کا کام جاری رکھےگا۔