مہر خبررساں ایجنسی نے سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی واس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب جسے دہشت گردوں کا اصلی حامی اور یار و یاور سمجھا جاتا ہے اس کے وزیر دفاع محمد بن سلمان نے 34 مسلم ممالک پر مشتمل دہشت گردی کے خلاف اتحاد تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے 34 اسلامی ریاستوں پر مشتمل فوجی اتحاد تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جس میں ترکی، قطر ،پاکستان اور مصر بھی شامل ہیں لیکن اس اتحاد میں عراق، شام، عمان ، ایران اور الجزائر شامل نہیں ہیں۔ اس اتحاد کا صدردفترسعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہوگا۔ جہاں سے فوجی آپریشنز کے سلسلے میں رابطہ رکھا جائے گا اور ہرممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اتحاد کا یمن کے خلاف فوجی اتحاد سے کوئی تعلق نہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے اب تک دہشت گردوں کا مالی اور جنگی وسائل فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس نے2011 میں شام کے بحران کے آغاز سے لیکر اب تک دہشت گردوں کو بڑے پیمانے پر مالی امداد فراہم کی ہے اور دہشت گردوں کا سب سے بڑا نیٹ ورک خود سعودی عرب میں موجود ہے اور دہشت گردوں کے سب سے بڑے رہنما سعودی عرب کے شہری ہیں لہذا سعودی اور امیرکی سرپرستی میں قائم ہونے والے اتحاد سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی زيادہ توقع نہیں رکھنی چاہیے۔
اجراء کی تاریخ: 15 دسمبر 2015 - 11:43
سعودی عرب جسے دہشت گردوں کا اصلی حامی اور یار و یاور سمجھا جاتا ہے اس کے وزیر دفاع محمد بن سلمان نے 34 ممالک پر مشتمل دہشت گردی کے خلاف اتحاد تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔