افغان حکومت نے پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری سکیورٹی فورسزاپنے علاقے کی 700کلومیٹر پائپ لائن کے تحفظ کی صلاحیت رکھتی ہیں پاکستانی وزیردفاع کا بیان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان کے کچھ اہلکار اور رہنما اب بھی افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی  ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان حکومت نے پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف کے بیان کی مذمت  کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری سکیورٹی فورسزاپنے علاقے کی 700کلومیٹر پائپ لائن کے تحفظ کی صلاحیت رکھتی ہیں پاکستانی وزیردفاع کا بیان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان کے کچھ اہلکار اور رہنما اب بھی افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق بیان میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ ایسے بیانات سے گریز کیاجائے جس سے دونوں ممالک کے درمیان بداعتمادی پیدا ہوسکتی ہو ، خواجہ آصف کابیان افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت تصورکیاجاتاہے اوراس طرح کے بیانات دونوں ممالک کے رہنماﺅں کے عدم مداخلت کی پالیسی سے متصادم ہیں ۔واضح رہے کہ پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے گذشتہ روز بی بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہاتھا کہ تاپی گیس منصوبہ پاکستان سمیت دیگرممالک کیلئے اہم ہے اور اس کی سکیورٹی کیلئے پاکستان افغان طالبان پراپنااثرورسوخ استعمال کرسکتاہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ طالبان کو آج بھی پاکستان کے بعض حکام کی بھر حمایت حاصل ہے۔