سعودی عرب،قطر،امارات نے امریکہ کی سرپرستی میں یمن کے بعد ایک اور عرب ملک میں فوجیں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ذرائع ابلاغ نے روس کی تاس خـررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب،قطر،امارات نے امریکہ کی سرپرستی میں یمن کے بعد ایک اور عرب ملک میں فوجیں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ روس کی نیوز ایجنسی تاس نے عراقی ذرائع کے حوالے سے تہلکہ خیز دعویٰ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سعودی عرب، قطر ،امارات اور امریکہ ایک لاکھ  دہشت گردوں پر مشتمل فوج تیار کرکے وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جنگ کے لئے اتارنے کی تیاری کررہے ہیں جبکہ داعش دہشت گرد تنظیم کو انہی ممالک نے تشکیل دیا تھا امریکہ اور سعودی عرب داعش کو بہانہ بنا کر عرب ممالک اور مسلم ممالک میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے اور اسرائيل کو مضبوط بنا رہا ہے۔
روسی نیوز ایجنسی کے مطابق یہ انکشاف عراقی خاتون سیاستدان حنان الفتلاوی نے کیا ہے اور عراق کی پریس ایجنسی کی طرف سے اس کی تفصیلات بھی جاری کی جاچکی ہیں۔ روسی نیوز ایجنسی کے مطابق حنان الفتلاوی کا کہنا ہے کہ 27 نومبر کو بغداد میں واقع مشترکہ عراقی امریکی آپریشنل ہیڈکوارٹر میں امریکی سینیٹر جان میکین اور عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کی ملاقات ہوئی جس میں داعش کے خلاف ایک لاکھ جنگجوﺅں پر مشتمل فوج اتارنے کی بات کی گئی۔
الفتلاوی کے مطابق اس فوج میں 90 ہزار افراد سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور اردن سے شامل ہوں گے، جبکہ 10ہزار امریکہ کی طرف سے فراہم کئے جائیں گے۔ خاتون سیاستدان کے حوالے سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عراقی وزیراعظم نے اس منصوبے پر اپنےسخت تحفظات کا اظہار کیا، لیکن امریکی سینیٹر کی طرف سے انہیں بتایا گیا کہ یہ فیصلہ ہوچکا ہے۔