مہر خبررساں ایجنسی نے روسی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی نے خطرناک قدم اٹھاتے ہوئے روسی بحری جہازوں کا راستہ روک دیا ہے جس کے بعد درجنوں روسی بحری جہاز بوسفورس کے قریب رکے ہوئے ہیں کہ انہیں اجاز ت ملے تو وہ آگے جائیں۔ روسی میڈیا کے مطابق ترکی نے بین الاقوامی قونین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان جہازوں کا راستہ روک رکھا ہے میڈیا رپورٹ کے مطابق روس کے سابق سربراہ بحریہ وکٹر کلاشنکو کا کہنا ہے کہ ترکی کا یہ اقدام عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے ایک معاہدے کے مطابق ترکی شام کی جانب جانے والے اس راستے کو نہیں روک سکتا، معاہدے کی خلاف ورزی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ وکٹر کے مطابق 1936میں ہونے والا مونٹریکس کنونش کے آرٹیکل 2کے مطابق بوسفورس سٹریٹ سے سویلین اور نیول شپس دن اور رات کے اوقات میں کسی بھی وقت کسی بھی جھنڈے یا سامان کے ساتھ آزادی سے گذر سکتے ہیں ۔دستاویزات کے مطابق امن کے دنوں میں ترکی پر لازم ہے کہ وہ ہمہ قسمی چھوٹے یا درمیانی جہازوں کو گز رگاہ فراہم کرے جبکہ جنگ کے دنوں میں کسی بھی جہاز کو راستے دینے کیلئے حکومت کی خصوصی اجازت کی ضرورت ہو گی ۔دریں اثنا ءایسی رپورٹس نبھی ہیں کہ ترکی ہی کے ڈرائی پورٹ سے فرانسیسی جنگی سازوسامان گذرے گا۔
اجراء کی تاریخ: 2 دسمبر 2015 - 23:54
ترکی نے خطرناک قدم اٹھاتے ہوئے روسی بحری جہازوں کا راستہ روک دیا ہے جس کے بعد درجنوں روسی بحری جہاز بوسفورس کے قریب رکے ہوئے ہیں کہ انہیں اجاز ت ملے تو وہ آگے جائیں۔