مہر خبررساں ایجنسی نے شنہوا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ اور جنوبی کوریا نے جوہری تعاون کے باہمی معاہدے کی توثیق کر دی ہے جنوبی کوریا کی وزرات خارجہ کے مطابق اس معاہدے پر دونوں ممالک 4 سال سے مذاکرات کر رہے تھے۔ رواں سال اپریل میں اس معاہدے کے بینادی اصولوں پر اتفاق کر لیا گیا تھا اور اب اسکو جزیئات سمیت حتمی شکل دے کر اس پر دستخط کر دے گئے ہیں۔ نیا معاہدہ 1977میں ہونے والے معاہدے کی جگہ لے گا۔ جنوبی کوریا توانائی کے مقاصد کے حصول کے لیے یورنیم کی افزودگی کا خواہاں تھا جو اس معاہدے کے بعد ممکن ہے، اٹیمی ہتھیار نہ رکھنے والے ملک جنوبی کوریا اپنے خطے میں امریکا کا سب سے قریبی اتحادی تصور کیا جاتا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 26 نومبر 2015 - 12:38
امریکہ اور جنوبی کوریا نے جوہری تعاون کے باہمی معاہدے کی توثیق کر دی ہے جنوبی کوریا کی وزرات خارجہ کے مطابق اس معاہدے پر دونوں ممالک 4 سال سے مذاکرات کر رہے تھے۔