مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے انکشاف کیاہے کہ مصر کے معزول صدر محمد مرسی کے دور حکومت میں جزیرہ نما سیناءکا 1000 کلومیٹر رقبہ غزہ کی پٹی میں شامل کرنے کی پیشکش کی گئی تھی مگر فلسطینی اتھارٹی نے یہ پیش کش ٹھکرا دی تھی۔ مصری دارالحکومت قاہرہ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے محمود عباس نے بتایاکہ صدر محمد مرسی نے اپنے دور حکومت میں غزہ کی توسیع کے لیے جزیرہ نما سیناءکا ایک ہزار کلومیٹر کا علاقہ دینے کی پیش کی تھی مگرانہوں نے یہ پیشکش مسترد کر دی تھی اور کہاتھاکہ مصر کی ایک انچ زمین بھی نہیں چاہیے۔ جواب پر مرسی نے سخت لہجے میں کہاکہ ’آپ اس علاقے کے مالک ہیں۔ غزہ کی پٹی کی توسیع کے لیے آپ یہ علاقہ لے لیں اور اس تجویز پر حماس بھی راضی تھی تاہم اس وقت کے مصری وزیردفاع اور فیلڈمارشل عبدالفتاح السیسی نے اس منصوبے پر کام روک دیا تھا، اس حوالے سے حماس اور اسرائیل کے درمیان اب بھی براہ راست بات چیت جاری ہے اور یہ افواہ نہیں بلکہ حقیقت ہے، بالواسطہ بات چیت سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کے ذریعے ہوتی رہی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 11 نومبر 2015 - 00:19
فلسطینی صدر محمود عباس نے انکشاف کیاہے کہ مصر کے معزول صدر محمد مرسی کے دور حکومت میں جزیرہ نما سیناءکا 1000 کلومیٹر رقبہ غزہ کی پٹی میں شامل کرنے کی پیشکش کی گئی تھی مگر فلسطینی اتھارٹی نے یہ پیش کش ٹھکرا دی تھی۔