تائیوان کے کسی بھی صدر نے 1949 کی سول وار کے بعد پہلی مرتبہ چینی ہم منصب سے سنگاپور میں ملاقات کی اور ایک دوسرے سے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے شنہوا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ تائیوان کے کسی بھی صدر نے 1949 کی سول وار کے بعد پہلی مرتبہ چینی ہم منصب سے سنگاپور میں ملاقات کی اور ایک دوسرے سے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ تفصیلات کے مطابق چین اور تائیوان کے صدور گزشتہ چھ دہائیوں میں پہلی مرتبہ آپس میں ملے۔ ہفتے کے روز دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان یہ ملاقات سنگاپور میں ہوئی، جہاں شنگریلا ہوٹل میں ملاقات سے قبل دونوں نے میڈیا کے نمائندوں کے سامنے مصافحہ کیا۔ ملاقات سے قبل طرفین نے واضح کیا تھا کہ دونوں صدور کی اس بات چیت میں نہ تو کوئی معاہدہ طے پائے گا اور نہ ہی کوئی مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا، تاہم ان تمام باتوں کے باوجود مبصرین اس ملاقات کو تاریخی قرار دے رہے ہیں۔ خیال رہے کہ چین کے قوم پرست رہنما سنہ 1949 میں کمیونسٹوں کے ساتھ خانہ جنگی کے بعد تائیوان بھاگ گئے تھے۔ یہ دونوں ممالک سنہ 1949 میں چین کی خانہ جنگی کے دوران الگ ہو گئے تھے تاہم چین تائیوان کو اپنا حصہ تصور کرتا ہے۔