ترکی کی سرحدکے قریب یخ بستہ ٹرک سے 130 تارکین وطن برآمد ہوئے ہیں جن میں 38مرد، 33خواتین اور 58 بچے شامل ہیں جو پانی کی بوتلوں کے پیچھے چھپے تھے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ترک ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کی سرحدکے قریب یخ بستہ ٹرک سے 130 تارکین وطن برآمد ہوئے ہیں جن میں 38مرد، 33خواتین اور 58 بچے شامل ہیں جو پانی کی بوتلوں کے پیچھے چھپے تھے۔ ان پناہ گزینوں کو ترکی کی سرحد سے ملحقہ بلغاریہ کے علاقے میں برآمد کیا گیا اور ان میں زیادہ ترشام کے باشندے ہیں۔ بلغاریہ کی وزارت داخلہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ مذکورہ ٹرک کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا۔ وزارت داخلہ کی خاتون ترجمان نے بتایا ہے کہ ٹرک کو کپتان،اینڈریفو بارڈر کراسنگ سے پکڑا گیا ہے، تمام افراد کی صحت بہتر ہے اور اس حوالے سے تشویش کی کوئی بات نہیں ہے۔ ماہرین کاکہناہے کہ یخ بستہ ٹرکوں میں اس طرح کا سفر جیتے جی خودکشیاں کرنے کے مترادف ہے اور انسانی سمگلروں کو اس ضمن میں بھاری رقم بھی اداکی جاتی ہے اور اس دوران بیشتر افراد اپنی جان کی بازی ہار جاتے ہیں اور مرنے والوں کو وہیں پھینک دیاجاتاہے ۔ اگست میں ایسا ہی ایک المناک حادثہ رونما ہوا تھا اور آسٹریا میں ایک ریفریجریٹرگاڑی میں71تارکین مردہ حالت میں ملے تھے۔ وہ اس گاڑی کی یخ بستہ ٹھنڈک کی تاب نہیں لا سکے تھے اور جان کی بازی ہار گئے تھے لیکن ان کی موت کا سبب انسانی سمگلر تھے جوگاڑی ایک جگہ پر چھوڑ کر خود بھاگ گئے تھے۔