مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انسانی حقوق کے ایک بین الاقوامی ادارے نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں پرامن فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ممنوعہ ہتھیار استعمال کررہی ہے۔ انسانی حقوق گروپ "عرب ہیومن رائٹس" کے لندن میں قائم ہیڈ کواٹر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں ماہ اکتوبر کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی انتفاضہ کے مظاہروں کو کچلنے کے لیے طاقت کا بےجا استعمال کیا ہے جس میں بڑی تعداد میں شہری زخمی ہوئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج "ٹوٹو" نامی بندوق سے "الدمدم" نامی گولیاں چلاتی ہے۔ عالمی سطح پر اس بندوق کا مظاہرین کے خلاف استعمال غیرقانونی سمجھا جاتا ہے۔ اکتوبر کے دوران بڑی تعداد میں نہتے اور پرامن فلسطینی مظاہرین کی بڑی تعداد کے زخمی ہونے کی سب سے بڑی وجہ "ٹوٹو" بندوق کےذریعے فائرنگ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ایسے جان لیوا ہتھیاروں کا استعمال کررہا ہے جو فوری طور پر جان لیوا ثابت ہو رہے ہیں۔ قابض فوجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر براہ راست فائرنگ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیوں کااستعمال کیا جاتا ہے۔ یہ گولیاں ہدف پر لگنے کے بعد دھماکے سے پھٹتی ہیں اور جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 31 اکتوبر 2015 - 01:00
انسانی حقوق کے ایک بین الاقوامی ادارے نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں پرامن فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ممنوعہ ہتھیار استعمال کررہی ہے۔