انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘‘ نے اسرائیلی افواج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی اداروں سے فلسطینیوں کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘‘ نے اسرائیلی افواج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی اداروں سے فلسطینیوں کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کے لندن میں قائم صدر دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج نہتے فلسطینیوں کیخلاف طاقت کا بے جا استعمال کر رہی ہے۔ صہیونی فوج اور پولیس کا فلسطینیوں کے ساتھ ظالمانہ طرز عمل کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ صہیونی فوج فلسطینیوں کیخلاف طاقت کا استعمال کرکے بیگناہوں کو قتل کررہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی کے مقبوضہ علاقوں غرب اردن اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں حالیہ ہفتوں کے دوران فلسطینیوں کو گولیاں مار کر قتل کرنے کے واقعات کی جامع تحقیقات کی جائیں۔ ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج دانستہ طورپر غیر مسلح اور نہتے فلسطینیوں کو ان کی جانب سے بغیر کسی خطرے کے شہید کررہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کو گولیاں مارنے اور انہیں فوری طورپر قتل کرنے کے لیے جو جواز فراہم کیے جا رہے ہیں وہ عالمی سطح پر کسی بھی طورپر قابل قبول نہیں ہوسکتے۔ انسانی حقوق کی تنظیم نے 26 اکتوبر کو الخلیل شہر میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید کیے گئے نوجوان سعد محمد یوسف الاطرش کی شہادت کو بطور مثال پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اطرش بالکل غیر مسلح اور بیگناہ تھا۔ اس نے اسرائیلی فوجیوں کے حکم پر جیب سے اپنا شناختی کارڈ نکالنے کیلئے جیب کی طرف ہاتھ بڑھا تو قریب کھڑے ایک فوجی نے اس پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔