مہر خبررساں ایجنسی نے ترک ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان نے خبردار کیا ہے کہ ان کا ملک امریکہ کے اتحادی شامی کرد باغیوں کو سرحدی شہر تل ابیض میں خودمختاری کے اعلان اور ان کی پیش قدمی روکنے کے لیے فوجی کارروائی سمیت تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ ترک صدر نے کرد ملیشیا پر شام کے شمالی علاقے میں عربوں اور ترکمان باشندوں کی نسلی تطہیر کا الزام عاید کیا ہے اور کہا ہے کہ مغرب کی جانب سے شامی کرد ملیشیا کی حمایت سے دہشت گردی میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ ترک صدر نے کہا کہ یہ ایک انتباہ ہے گر آپ کسی بھی جگہ ایسا کرنے کی کوشش کریں گے تو ترکی کو کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوگی اور ہم جو بھی ضروری ہوا،وہ کریں گے۔ انھوں نے یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ شامی کردوں کو نشانہ نہ بنانے کے لیے امریکہ کے مطالبے کو مسترد کردیں گے۔ نیٹو کا رکن ملک ترکی ،شام میں امریکا کی قیادت میں داعش مخالف اتحاد میں شامل ہے لیکن وہ شامی کردوں کی جماعت ڈیموکریٹک یونین پارٹی (پی وائی ڈی) کی ملک کے شمال میں پیش قدمی پر تشویش کا اظہار کررہا ہے اور اس کو اپنی قومی سلامتی کے لیے ایک خطرہ گردان رہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 30 اکتوبر 2015 - 14:53
ترک صدر رجب طیب اردگان نے خبردار کیا ہے کہ ان کا ملک امریکہ کے اتحادی شامی کرد باغیوں کو سرحدی شہر تل ابیض میں خودمختاری کے اعلان اور ان کی پیش قدمی روکنے کے لیے فوجی کارروائی سمیت تمام ضروری اقدامات کرے گا۔