گائے ذبح کرنے کے خلاف مہم کے دوران انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے ایک مسلمان کو قتل کیے جانے پر ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے مظاہروں میں سینکڑوں کشمیری زخمی ہوگئے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ گائے ذبح کرنے کے خلاف مہم کے دوران انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے ایک مسلمان کو قتل کیے جانے پر ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے مظاہروں میں سینکڑوں کشمیری زخمی ہوگئے۔ قتل کے خلاف بطور احتجاج کشمیری رہنماؤں اور تاجروں کی جانب سے ہڑتال کے اعلان پر وادی میں گزشتہ روز بھی تمام دفاتر اور اسکول بند رہے۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے اتوار کے روز اس وقت کولگام اور اننت ناگ کے اضلاع میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے جب جموں کے علاقے میں ہجوم نے گائے کی نقل و حمل کے الزام میں ایک مسلمان کو قتل کردیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا تاہم پتھراؤ میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ایک ہندو گروپ کی جانب سے ایک مسلم کشمیری قانون ساز کے چہرے پر سیاہی ڈالنے کے واقعے کے بعد بھی یہاں کی صورت حال کشیدہ ہوگئی تھی۔ ہندوستان کے وزیراعظم نریندرا مودی پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ملک میں عدم برداشت کے ماحول میں اضافہ ہو رہا ہے اور ان کی جماعت ملک میں ہندو انتہا پسندی کے ایجنڈے کو بڑھاوا دے رہی ہے۔