مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کی مختلف جیلوں میں آج بھی سزائے موت پر عمل درآمد کے منتظر مزید 6 قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی۔ اطلاعات کے مطابق سینٹرل جیل ملتان میں پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ غلام حیدر وائیں کے قاتل زمان عرف زمانی کو پھانسی دے دی گئی۔ زمان عرف زمانی پرالزام ہے کہ اس نے 1993 میں اپنے 4 ساتھیوں کے ہمراہ غلام حیدر وائیں کو جلسہ گاہ میں فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ڈیرہ غازی خان سیٹرل جیل میں قید میں سگے بھائیوں غلام اکبر اور حضور بخش کو 1996 میں 2افراد کو قتل کرنے کے جرم میں پھانسی دے دی گئی۔ نیو سینٹرل جیل بہاولپور میں 10 سال قبل ماں اور بیٹے کو قتل کرنے والے محمد حسن کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا۔اس کے علاوہ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں مجرم انور شمیم راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بھی 2 بھائیوں کے قاتل محمد ظریف کو ان کے منطقی انجام تک پہنچادیا گیا۔ جیل حکام نے تمام لاشوں کو لواحقین کے حوالے کردیا ہے۔واضح ر ہے کہ گزشتہ روزبھی فیصل آباد ، ڈیرہ غازی خان اور گجرات میں سزائے موت پر عمل درآمد کے منتظر 5 مجرموں کو پھانسی دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں پھانسی سے پابندی اس وقت ختم کی گئی جب پشاور میں آرمی اسکول پر وہابی دہشت گردوں کے حملہ کرکے 140 بچوں اور عملہ کے افراد کو قتل کردیا تھا لیکن مزے کی بات یہ ہے کہ پھانسی کی سزا جن لوگوں کو دی جارہی ہے ان میں کوئی دہشت گرد شامل نہیں ہے بلکہ عام اور گھریلو جھگڑوں میں ملوث افراد شامل ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 15 اکتوبر 2015 - 11:45
پاکستان کے صوبہ پنجاب کی مختلف جیلوں میں آج بھی سزائے موت پر عمل درآمد کے منتظر مزید 6 قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی ہے پاکستان میں پھانسی کی سزا جن لوگوں کو دی جارہی ہے ان میں کوئی دہشت گرد شامل نہیں ہے بلکہ عام اور گھریلو جھگڑوں میں ملوث افراد شامل ہیں۔۔