مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ امور کے اجلاس میں بینکوں کی جانب سے صارفین کو جعلی نوٹ جاری کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ سینٹ کمیٹی برائے خزانہ کااجلاس چیرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی کو اسٹیٹ بینک کے امور پر بریفنگ دی گئی، بینک حکام نے بتایا کہ 2017ء تک بینکوں کیلئے سسٹم تشکیل دے دیں گے جب کہ کمیٹی نے خیبر پختونخوا میں بینکوں سے کم قرضوں کی فراہمی پر تشویش کا اظہار کیا۔سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ بینکوں نےصارفین کو جعلی نوٹ جاری کیے اور بینکوں سے دی جانے والی نقدی رقم میں بھی جعلی نوٹ ہوتے ہیں جس پر اسٹیٹ بینک حکام نے جواب دیا کہ بینک کوئی بھی نوٹ چیک کیے بغیرجاری نہیں کرتا تاہم کرنسی کی تصدیق کی مشینیں بینکوں کو لینا پڑیں گی اور ہم جعلی نوٹوں کوچیک کرنےکے لیے 2 مشینیں خرید رہے ہیں۔ کمیٹی نے اسٹیٹ بینک کو ہدایت دی کہ 2017 تک نوٹوں کےتصدیق کے لیے ہربرانچ میں مشینیں لگائی جائیں۔
اجراء کی تاریخ: 3 اکتوبر 2015 - 00:32
پاکستان میں سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ امور کے اجلاس میں بینکوں کی جانب سے صارفین کو جعلی نوٹ جاری کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔