مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے آسٹریا کے صدر ہانس فیشر کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں خونریزی روکنے اور امن قائم کرنے کی سب سے زیادہ ضرورت ہےاگر دہشت گردی کا سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ نہ کیا گیا تو دہشت گردی یورپی ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
ایرانی صدر نے ایک نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آسٹریا کے صدر کے ساتھ خصوصی اور عمومی مذاکرات میں دہشت گردی ، علاقائی مشکلات اور شام کے بحران کے بارے میں گفتگو اور تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔
صدر روحانی نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی خطرہ ہے اگر اس خطرے کا سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ نہ کیا گیا تو یورپی ممالک سمیت پوری دنیا دہشت گردی کی لپیٹ میں آسکتی ہے۔
ایرانی صدر نے آسٹریا اور ایران کے باہمی روابط کو دوستانہ اور دیرینہ قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران آسٹریا کے ساتھ تمام شعبوں میں باہمی روابط کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
اس ملاقات میں آسٹریا کے صدرہانس فیشر نے ایران کو علاقہ کا اہم ملک قراردیتے ہوئے کہا کہ تجارتی اور اقتصادی معاملات میں دونوں ممالک کا حصہ مساوی اور برابر رہے گا اور یہ روش دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔