مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانیہ میں عوامی رائے عامہ سے ظاہر ہوا ہے کہ اگر جلد کوئی ریفرنڈم کیا گيا تو برطانیہ یورپی یونین سے باہر آجائے گا۔برطانیہ میں ہونے والے آن لائن سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ برطانوی عوام کی اکثریت اپنے ملک کو یورپی یونین میں نہیں رکھنا چاہتی اور اس ضمن میں کل برطانیہ میں ایک ریفرنڈم بل پیش کیا جارہا ہے۔ برطانوی قانون ساز اراکین کل ٹوری ریفرنڈم بل پر بحث کریں گے جس کے تحت وزرا کو یورپی یونین اور غیرقانونی تارکینِ وطن پر بے جا رائے دینے سے باز رکھنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔
برطانیہ میں عوامی رائے معلوم کرنے والے ایک ادارے اسٹارویشن کے مطابق 51 فیصد برطانوی افراد یورپی یونین کو چھوڑنا چاہتے ہیں جبکہ 49 فیصد اس اتحاد سے وابستگی کے خواہشمند ہیں جبکہ بعض افراد نے رائے شماری میں کوئی آپشن قبول نہیں کیا۔ یہ پول برطانوی عوام کی رائے میں واضح تبدیلی ظاہر کرتا ہے کیونکہ اس سے قبل عوام یورپی یونین کے ساتھ رہنا چاہتی تھی۔ رائے شماری کرنے والے ادارے کے مطابق بڑے پیمانے پر تارکینِ وطن کی آمد رائے عامہ میں تبدیلی کی وجہ بنی ہے۔ اس سے قبل برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس سلسلے میں 2017 میں ایک ریفرنڈم کرائیں گے۔