شام کے جس کرد مسلمان معصوم بچے نے سمندر کی موجوں پر سوار ہوکرشام میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے ہولناک اور بہیمانہ جرائم کو بےنقاب کیا اور اپنی جان ,جان آفریں کے سپرد کردی اسے اپنے آبائی وطن کوبانی میں سپرد خاک کردیا گیا ہےاس بچے کی لاش ترکی کے ساحل پر ملی تھی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے جس کرد مسلمان معصوم بچے نے سمندر کی موجوں پر سوار ہوکرشام میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم  داعش کے ہولناک اور بہیمانہ جرائم کو بےنقاب کیا اور اپنی جان جان آفریں کے سپرد کردی اسے اپنے آبائی وطن کوبانی میں سپرد خاک کردیا گیا ہےاس بچے کی لاش ترکی کے ساحل پر ملی تھی۔ کرد سنی بچے کی لاش کو ساحل سمندر پر دیکھ پوری دنیا میں ہلچل مچ گئی ۔یہ بچہ اہل خانہ کے ساتھ وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے خوف سے وطن چھوڑنے پر مجبور ہوا۔ شام سے تعلق رکھنے والے عبداللہ کُردی نامی شخص  کے دل میں بھی اپنے ہزاروں ہم وطنوں کی طرح گھر والوں کے لئے داعش کے خوف سے آزاد فضا کی خواہش تھی، اس کے لئے اس نے بھی داعش کے خوف اور ظلم و ستم سے بچنے کے لئے اپنے آبائی وطن کوبانی کو چھوڑ کر پہلا پڑاؤ ترکی میں ڈالا، جہاں اس نے کینیڈا میں پناہ کے حصول کے لئے درخواست دی لیکن اسے مسترد کردیا گیا۔ کینیڈین سفارت خانے کی جانب سے درخواست مسترد کئے جانے کے بعد اس نے ترکی کے راستے یورپ جانے کا فیصلہ کیا لیکن اسے کیا پتہ تھا کہ جس خاندان کے لئے وہ تمام تر صعوبتیں برداشت کرنے کو تیار تھا، وہی اس سفر کے دوران جان کی بازی ہار جائیں گے۔عبداللہ کردی نے اپنی بیوی ریحان، 5 سالہ بیٹے گالپ اور 3 سالہ ایلان کے ہمراہ ترکی سے یورپ جانے کے لئے کشتی کا سفر شروع کیا۔ ابھی ان کی کشتی یونان کے جزیرے کوس کے قریب ہی پہنچی تھی کہ  الٹ گئی، حادثے میں عبداللہ تو بچ گیا لیکن اس کی بیوی ریحان، 5 سالہ بیٹا گالپ اور 3 سالہ ایلان جاں بحق ہوگئے۔ ریحان اور گالپ کی لاشیں تو یونانی حکام نے نکال لیں لیکن ایلان کی لاش بہتے ہوئے ترکی کے ساحل بودرم پر جاپہنچی، ساحل سمندر پر موجود اس کی لاش کی تصویر نے شام اور عراق میں سرگرم وہابی داعش دہشت گردوں  کے بھیانک اور خوفناک چہرے کو بے نقاب کردیا ۔دنیا بھر میں 3 سالہ ایلان کی تصویر نے لوگوں کے دل دہلا دیئے ہیں عبداللہ کردی کی ایک ہی خواہش تھی کہ وہ اپنی بیوی اوربچوں کو آبائی وطن میں سپرد خاک کرے اور اس کی یہ آرزو اور تمنا پوری ہوگئی اس نے ایلان کو ماں اور بھائی کے ہمراہ کوبانی میں سپردخاک کردیا۔ ذرائع کے مطابق اس واقعہ کے بعد وہابی تنظیم داعش کے خلاف عالمی سطح پر نفرتوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور لوگ وہابی گمراہ فکر کو ترک کرکے اسلام کے حقیقی دائرے میں آرہے ہیں۔

 

لیبلز