مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہنگری کے وزیرِ اعظم نے شام اور دیگر مسلم ممالک میں داعش کے ستائے ہوئے مسلمان مہاجرین کو اپنے ملک میں داخل ہونے سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مزید مسلمانوں کو اپنے ملک میں پناہ نہیں دے سکتے۔ یورپ میں مسلمان پناہ گزینوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ہنگری کے وزیرِ اعظم وکٹر اوربن نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم یہ سوچنے میں حق بجانب ہیں کہ ہمیں اپنے ملک میں مسلمانوں کی بہت زیادہ تعداد درکار نہیں۔ انہوں نے 16 ویں اور 17 ویں صدی میں سلطنتِ عثمانیہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں دوبارہ ویسے نتائج نہیں چاہئیں، اپنا ملک چھوڑنے والے شامی مہاجرین کو ہنگری نہیں آنا چاہیے۔ وزیرِ اعظم وکٹر اوربن نے آسٹریا اور ہنگری کی سرحد پر تارکینِ وطن اور ہنگری پولیس سے ہونے والی جھڑپوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہنگری آنے والے خبردار رہیں کیوں کہ یہاں آنا خطرے سے خالی نہیں اور ہم انہیں قبول کرنے کی گارنٹی نہیں دے سکتے جب کہ ہنگری سمیت یورپ کے لوگ اس صورتحال سے خوفزدہ ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 4 ستمبر 2015 - 18:55
ہنگری کے وزیرِ اعظم نے شام اور دیگر مسلم ممالک میں داعش کے ستائے ہوئے مسلمان مہاجرین کو اپنے ملک میں داخل ہونے سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مزید مسلمانوں کو اپنے ملک میں پناہ نہیں دے سکتے۔