مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نےآج صبح تہران میں اہلبیت (ع) عالمی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری طاقت ہتھیاروں پر مبنی نہیں بلکہ ہماری طاقت ہماری منطق اور ہمارے مذاکرات کی قوت میں ہے اور ایران کی طاقت کسی بھی علاقائي ملک کے خلاف نہیں ہے ہم شیعی ہلال کی تلاش میں نہیں بلکہ قمر اسلام کی تلاش میں ہیں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ دشمن ،مسلمانوں کو حقیقی اسلام سے دور کرنے کی کوشش کررہا ہے دشمن ،اسلام کو پر تشدد اور دہشت گرد دین بنا کر پیش کرنے کی تلاش کررہا ہے جبکہ ہم سبھی جانتے ہیں اسلام اور دیگر آسمانی ادیان انسانی کرامت اور شرافت کے خواہاں ہیں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ آپ ملاحظہ کریں کہ آج کس طرح حضرت موسی اور یہودی دین کے نام پر فلسطینی مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے بے گناہ بچوں اور عورتوں کو ذبح کیا جارہا ہے جبکہ حضرت موسی کا دین اخلاق اور انسانی کرامت پر مبنی ہے اور دشمنوں نے ابراہیمی دین میں ایک بہت بڑا انحراف پیدا کردیا ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ فلسطین میں دین یہود کے نام پر فلسطینیوں کو قتل کیا جارہا ہے بعض ایشیائی ممالک میں بدھ مت کے نام پر انسانوں کو جلایا جارہا ہے اور مشرق وسطی میں ایک نادان ، جاہل اور مکار گروپ اسلام اور جہاد کے نام پرتشدد پھیلا رہا ہے اور مسجدوں اور گرجاگھروں اور عبادتگاہوں کو نابود کررہا ہے جبکہ اسلام وہی دین ہے جو اسلامی اور انسانی کرامت اور شرافت کا درس دیتا ہے جو صرف مسجد کی حفاظت کا نہیں بلکہ دوسرے ادیان کی عبادتگاہوں کا بھی درس دیتا ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین صدرحسن روحانی نے کہا کہ قرآن کریم میں جہاد کی آیات کا آغاز کلمہ دفاع سے ہوتا ہے، قرآن کا ارشاد ہوتا ہے کہ جہاں بھی خدا کا نام لیا جاتا ہے اس جگہ کا دفاع کرنا چہیے یعنی تمام مسجدوں، گرجاگھروں اور عبادتگاہوں کا دفاع کرنا چاہیے۔
صدر نےکہا کہ دشمن کے آلہ کار نادان اور جاہل شدت پسند لفظ جہاد کو غلط استعمال کرکے اسلام کو بدنام کررہے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہماری طاقت ہمارے زور بازو میں نہیں ، ہماری طاقت ہتھیاروں اور اسلحہ میں نہیں بلکہ ہماری طاقت ہماری منطق اورہمارے استدلال میں ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایٹم بم اسرائیل کے لئے امن پیدا نہیں کرسکتا، پیشرفتہ ہتھیار اسرائیل کو نہیں بچا سکتے، وحشیانہ اور ظالمانہ بمباری سے یمن کے مظلوم عوام کو دبایا نہیں جاسکتا۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہمارا اتحاد ہماری طاقت ہے اور ہم اپنی طاقت سے علاقائی اور عالمی سطح پر امن و صلح پیدا کرنے کی کوشش کریں گے ہم اپنی طاقت کو کسی بھی علاقائی ملک کے خلاف استعمال نہیں کریں گے ہم دنیا میں امن و صلح کے خواہاں ہیں اور ہمارا اور ہمارے دین اسلام کا پیغام امن و صلح پر مبنی ہے۔ ہم علاقہ میں شیعی ہلال کی تلاش میں نہیں بلکہ ہم دنیا بھر میں قمر اسلام کے خواہاں ہیں۔