مہر خبررساں ایجنسی نےایسوسی ایٹڈ پریس کے حالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان اور پاکستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان نےدوسری وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے ہاتھوں طالبان دہشت گردوں کو باندھ کر بم دھماکوں سے ہلاک کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے وحشیانہ اقدامات کو برداشت نہیں کیا جائے گاجبکہ اکثردہشت گرد طالبان کوچھوڑ کر داعش میں شامل ہوگئے ہیں۔افغان طالبان نے دہشت گردتنظیم داعش کی جانب سے طالبان دہشت گردوں کو باندھ کر دھماکے کے ذریعے قتل کرنے کی ویڈیو کی شدید مذمت کی ہے۔اطلاعات کے مطابق گذشتہ دنوں منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ افغانستان کے کسی نامعلوم مقام پر داعش نے ہلاک کرنے سے قبل ان قیدیوں کو ’مرتد‘ طالبان اور حکومت کا حامی قرار دیا۔پانچ منٹ سے زائد دورانیے کی اس ویڈیو کو سوشل میڈیا فورم پر عربی اور پشتو زبان میں شیئر کیا گیا ہے۔طالبان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’وحشیانہ ویڈیو میں خود کو داعش کا حامی قرار دینے والے اغوا کار متعدد قبائلی رہنماؤں اور دیہاتیوں کو دھماکے کے ذریعے ہلاک کررہے ہیں۔ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد حالیہ دنوں میں افغان طالبان اور داعش کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافے کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے جہاں داعش کی جانب سے طالبان کو ان کے ہی علاقے میں چیلنج کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں وہابی دہشت گرد تنظیمیں امریکی اور سامراجی آلہ کار تنظیمیں ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کررہی ہیں۔ اگر یہ مسلمان اور اسلامی تنظیمیں ہوتیں تو ان کا میدان جہاد مقبوضہ فلسطین میں ہوتا ۔ لیکن امریکہ اور اسرائیل و سعودی عرب نے ان تنظیموں کو مسئلہ فلسطین فراموش کرنے کے لئے عراق، شام، افغانستان ،پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک میں سرگرم کررکھا ہے۔ یہ دہشت گرد تنظیمیں سعودی عرب کے تعاون سے امریکی اور اسرائیلی مفادات کے سلسلے میں لڑ رہی ہیں۔