امریکی ریاست مشی گن کی کالہاؤن کاوئنٹی کے محکمہ صحت نے خبردارکیا ہے کہ دلکش اورخوبصورت نظر آنے والے ایک بڑے ہوگ ویڈ درخت کا انکشاف ہوا ہے جس سے دوررہا جائے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ یہ ہوگ ویڈ درخت ایک دھوکے بازدرخت ہے اورخوبصورتی کے روپ میں اس میں زہربھرا ہوا ہےجس سے بینائی زائل ہوسکتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی ریاست مشی گن کی کالہاؤن کاوئنٹی کے محکمہ صحت نے خبردارکیا ہے کہ دلکش اورخوبصورت نظر آنے والے ایک بڑے ہوگ ویڈ درخت کا انکشاف ہوا ہے جس سے دوررہا جائے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ یہ ہوگ ویڈ درخت ایک دھوکے بازدرخت ہے اورخوبصورتی کے روپ میں اس میں زہربھرا ہوا ہےجس سے بینائی زائل ہوسکتی ہے۔

کاؤنٹی ماحولیاتی اورمحکمہ صحت کے ڈائریکٹرپاؤل میکوسکی کا کہنا ہے کہ جب کوئی اس درخت کو ہاتھ لگاتا ہے تواس کے پتوں پر لگا سیال مائع ہاتھوں کو لگ جاتا ہے جس سے جلد جلنے لگتی ہے اور سورج کی روشنی جلد پر پڑتے ہی اس پر سرخ رنگ  کے آبلے بن جاتے ہیں جو انتہائی تکلیف دہ ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پتوں پر لگا یہ گاڑھا مائع آنکھ میں چلا جائے تو انسان کو بینائی سے محروم کردیتا ہے جب کہ بعض اوقات اس زہر کے اثرات 24 سے 48 گھنٹوں بعد ظاہر ہونا شروع ہوتے ہیں۔

میکوسکی کا درخت کے بارے میں کہنا تھا کہ یہ 18 فٹ تک لمبا ہوسکتا ہے جب کہ یہ عام پودوں کے درمیان ہی پرورش پاتا ہے۔ اس پودے کو محکمہ صحت کے  آفیسر باب کاورڈ نے کاؤنٹی میں ایک سڑک کے کنارے دیکھا اور وہاں سے اسے جڑ سے اکھاڑ دیا۔ ان کا کہنا تھا پودے کا پھول بہت خوبصورت نظر آتا ہے اور ہر ایک کا دل چاہتا ہے کہ اسے چھو کر دیکھے لیکن حقیقت میں اسے چھونا تکلیف کو دعوت دینا ہے اور اس سے انسان کی بینائی بھی زائل ہوسکتی ہے۔