مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ماہرین نے انسانی جسم میں نصب کرنے والا ایک پائپ نما آلہ تیار کیا ہے جو بدن میں فالتو غذا کو پانی سے دھوکر اسے دوبارہ بدن سے باہر نکال دیتا ہے۔ جب کہ آلہ تیار کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ امریکہ میں اس کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں اور اس سے 40 کلو تک وزن کم کیا جاسکتا ہے تاہم بعض ماہرین نے اسے متنازعہ قراردیا ہے۔
امریکہ کے بعد برطانیہ میں اس آلے کی فروخت چند ماہ میں شروع کی جارہی ہے جس میں 15 منٹ کے آپریشن میں جسم میں ایک سسٹم اور ایک ٹیوب لگادی جاتی ہے۔ لیکن ماہرین کے مطابق یہ آلہ موٹاپے کی اصل وجوہ کو ختم نہیں کرتا بلکہ یہ عمل ایسا ہی ہے کہ ’بہت کھانے کے بعد قے کردی جائے۔
ایک مختصر آپریشن میں جسم کے ذریعے معدے میں ایک ٹیوب ڈالی جاتی ہے اور ٹیوب کے کنارے پر ایک چھوٹا پمپ ہوتا ہے جس میں موجود پانی پیٹ میں جاکر اسے دھوتا ہے اور غیرہضم شدہ کھانا دوبارہ ایک چھوٹے بیگ میں کھینچ لیا جاتا ہے۔ ضرورت نہ ہونے پر ٹیوب کو ایک ڈھکنے سے بند کردیا جاتا ہے۔ اس طرح ہر کھانے کی 30 فیصد مقدار کو بدن میں ہضم ہونے اور موٹاپے میں اضافے سے ہی قبل دوبارہ کھینچ لیا جاتا ہے اور ایک تہائی کھانا واپس آجاتا ہے جسے بعد میں بیت الخلا میں بہادیا جاتا ہے۔ یعنی آپ جو چاہے کھائیں اور خوب کھائیں لیکن وہ کھانا جزوِ بدن بننے سے قبل ہی واپس ہوجاتا ہے۔