سعودی عرب کی عدالت نے معروف تجزیہ نگارزید حامد کو یمن پر حملے کے بارے میں سعودی عرب کی حکومت پر تنقید کرنے کی وجہ سے ایک ہزار کوڑے اور آٹھ سال قید کی سزا سنائی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کی عدالت نے معروف تجزیہ نگارزید حامد کو یمن پر حملے کے بارے میں سعودی عرب کی حکومت پر تنقید کرنے کی وجہ سے ایک ہزار کوڑے اور آٹھ سال قید کی سزا سنائی ہے۔اطلاعات کے مطابق زید حامد گزشتہ ماہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ عمرے کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب گئے تھے، جہاں انہیں یمن کے تنازعے پر سعودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے پر گرفتار کرکے ان پر مقدمہ چلایا گیا، سعودی عرب کی عدالت نے انہیں بلا وجہ قصور وار قرار دے کر 8 سال قید اور ایک ہزار کوڑوں کی سزا سنادی۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی فضل اللہ نے بھی ان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ سفارتی حکام زید حامد تک رسائی حاصل کرنے کے لئے سعودی عرب کے متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ اسلامی مبصرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب حرمین شریفین کو اپنے ناپاک سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کررہا ہے جبکہ حرمین شریقین پر امریکہ اور اسرائیل نے آل سعود کے ذریعہ قبضہ جما رکھا ہے۔ سعودی عرب کی حکومت در حقیقت ابو جہل اور ابو لہب اور ابو سفیان کی حکومت ہے جو اسلام اور حرمین شریفین کی آڑ میں اسلام اور مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہی ہے۔اور یمن پر سعودی عرب کے ہولناک اور بھیانک جرائم سے آل سعوداور ان کے حامیوں  کا منافقانہ چہر ہ مسلمانوں کے سامنے واضح ہوگیا ہے۔