مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی عدالت نےاخلاقی پستی اور گراوٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ بھر میں ہم جن پرستوں کو آپس میں شادی کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اعلیٰ عدالت کے 5 ججز نے ہم جنس پرستی کی شادی کے حق میں اور 4 ججز نے مخالفت میں ووٹ دیا جس کے بعد اب امریکہ بھرمیں ہم جنس پرستی کی شادی پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہم جنس پرستوں کا آپس میں شادی کرنا ان کا آئینی حق ہے کیونکہ آئین مخالف جنس کی طرح ہم جنسوں کو بھی آپس میں شادی کرنے کا حق دیتا ہے اور ان کو اس حق سے محروم کرنا آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔
ہم جنس پرستوں کی شادی کی مخالفت کرتے ہوئے بعض ججوں نے کہا کہ عدالت ریاستوں کو شادی سے متعلق اپنے آئین کو تبدیل کرنے کا حکم نہیں دے سکتی۔ عدالت کا فیصلہ فوری نافذالعمل نہیں ہوگا جب کہ ریاستوں کو فیصلے پر اعتراض داخل کرنے کے لیے 3 ہفتوں کا وقت دیا گیا ہے جس کے بعد ہی فیصلے پر عمل درآمد شروع ہوگا۔ ذرائع کے مطابق امریکہ عرصہ سے اخلاقی انحطاط اور پستی کی جانب بڑھ رہا ہے اور امریکی عدالت کا یہ غیر اخلاقی اقدام امریکہ کی تباہی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔