برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے پاکستان کی سیاسی جماعت ایم کیو ایم پر حملہ کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان متحدہ قومی موومنٹ کی مالی مدد کرتا رہا ہے اور اس کا اعتراف ایم کیو ایم کے 2 رہنماؤں نے پولیس کو دیئے گئے حلفیہ بیان میں کیا تھا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان متحدہ قومی موومنٹ کی مالی مدد کرتا رہا ہے اور اس کا اعتراف ایم کیو ایم کے 2 رہنماؤں نے  پولیس کو دیئے گئے حلفیہ بیان میں کیا تھا۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارت ایم کیو ایم کو مالی مدد فراہم کرتا رہا ہے۔ بھارت سے مالی مدد لینے کا اعتراف لندن میں مقیم ایم کیوایم کے 2 سینیئر رہنماؤں نے کیا۔ ایم کیو ایم سے ان الزامات پر کئی سوالات بھیجے گئے جن کا کوئی جواب نہ ملا، اسی طرح بھارت سے بھی اس طرح کے سوالات پوچھے گئے تاہم اس کی جانب سے بھی کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔بی بی سی کے مطابق بھارت نے 10 برس کے دوران ایم کیو ایم کے سیکڑوں عسکریت پسندوں کو تربیت بھی دی، برطانوی پولیس نے جون 2013 میں ایم کیو ایم کے ایک سینئیر رہنما کے گھر پر چھاپا مارا تھا،اس کارروائی کے دوران دھماکہ خیز مواد اور اسلحے کی فہرست ملی تھی، ملنےوالی فہرست میں خریدا گیااسلحہ اور رقم ممکنہ طور پر کراچی میں استعمال ہونا تھا۔ ادھر ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے بی بی سی کے الزامات کو غلط ،جھوٹ اور گمراہ کن قراردیکر رد کردیا ہے۔