پاکستانی حکومت کے تمام دعوے باطل ہوگئے پاکستان کے مخۃلف شہروں میں رمضان کے مہینے میں عوام کو بدترین لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے جس کی وجہ سے عوام احتجاج کرنے کے لئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی حکومت کے تمام دعوے باطل ہوگئے پاکستان کے مخۃلف شہروں میں رمضان کے مہینے میں عوام کو بدترین لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے جس کی وجہ سے عوام احتجاج کرنے کے لئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پشاور کے علاقے ارمڑ کے رہائشیوں کی بڑی تعداد نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف واپڈا ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا جہاں وزیراعظم کے مشیرامیرمقام لوڈشیڈنگ کے معاملے پراجلاس کے لئے شرکت کے لئے آئے تاہم مشتعل ڈنڈا بردارمظاہرین نے ان کی گاڑی کو گھیر لیا جس کے بعد انہیں واپس جانا پڑا۔ مظاہرین نے واپڈا حکام اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور ٹائر نذرآتش کئے ۔بلوچستان کے ضلع چمن میں بھی بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے شہدا چوک پراحتجاج کیا اورٹائر جلا کر سڑک ٹریفک کے لئے بند کردی، مظاہرین نے بجلی کی بندش پر حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ سندھ کے ضلع بدین میں بھی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے اور پنگریو اور اس سے ملحقہ 70 سے زائد دیہات میں بجلی کی فراہمی گزشتہ روز سے معطل ہے۔ادھر پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے اورمتاثرہ علاقوں میں گلستان جوہر، نارتھ کراچی، سرجانی ٹاؤن، لائنز ایریا، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، شاہ فیصل کالونی، ملیر، لانڈھی اور اورنگی ٹاؤن شامل ہیں۔ پاکستانی حکومت کے جھوٹے دعوؤں پر پاکستنای عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔