مصری عدالت نے شیعہ رہنما شیخ حسن شحاتہ کے بہیمانہ قتل کے جرم میں 23 سلفی وہابیوں کو 14 سال قید کی سزا سنائی ہے جبکہ سات کو بری کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الیوم السابع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصری عدالت نے شیعہ رہنما شیخ حسن شحاتہ کے بہیمانہ قتل کے جرم میں 23 سلفی وہابیوں کو 14 سال قید کی سزا سنائی ہے جبکہ سات کو بری کردیا ہے۔ شیخ حسن شحاتہ مصر میں مکتب اہلبیت علیھم السلام کے مروج اور مصری شیعہ مسلمانوں کے رہنما تھے انھیں 2009 میں 300 مصری شیعوں کے ہمراہ مکتب اہلبیت علیھمالسلام کی ترویج کرنے کے جرم میں حسنی مبارک کی حکومت نےقید کیا لیکن بعد میں انھیں آزاد کردیا گیا مرحوم نے مصری فوج میں بھی اعلی عقیدتی  عہدے پر فرائض انجام دیئے ،  ان کا خطاب سننے کے لئے ہزاروں مصری مساجد اور امامبارگاہوں کا رخ کرتے تھے اور مصر میں لوگ  سلفی وہابیوں سے تنگ آکر مکتب اہلبیت (ع) کا رخ کررہے تھے جسے سلفی وہابی برداشت نہ کرسکے اور انھوں نے شیخ حسن شحاتہ کو چار ساتھیوں کے ہمراہ  23 جون 2013  کو مصر کے صوبہ جیزہ کے گاؤں ابو مسلم میں بہیمانہ طور پر شہید کردیا ۔ اللہ تعالی شہید شیخ حسن شحاتہ اور ان کے ساتھیوں کو اہلبیت (ع) کے ساتھ محشور فرمائے اور سلفی وہابیوں کو یزید اور معاویہ کے ساتھ محشور کرے۔