مہر نیوز/ 2 مئی / 2015 ء : سعودی عرب میں شام کے سابق سفیر نضال قبلان نے فاش کیا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد مقرن بن عبد العزیز یمن پر سعودی عرب کے حملے کے مخالف تھے اور وہ شام میں دہشت گردوں کی حمایت کے بھی خلاف تھےاس لئے انھیں ولیعہد کے عہدے سے برطرف کیا گیا ہے ملک سلمان اور اس کا بیٹا محمد سلمان سعودی عرب میں اپنی گرفت کو مضبوط بنارہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بانوما الشرق الاوسط کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب میں شام کے سابق سفیر نضال قبلان نے فاش کیا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد مقرن بن عبد العزیز یمن پر سعودی عرب کے حملے کے مخالف تھے اور وہ شام میں دہشت گردوں کی حمایت کے بھی خلاف تھےاس لئے انھیں ولیعہد کے عہدے سے برطرف کیا گیا ہے ملک سلمان اور اس کا بیٹا محمد سلمان سعودی عرب میں اپنی گرفت کو مضبوط بنارہے ہیں۔ ادھرسعودی عرب کے معزول ولیعہد مقرن بن عبدالعزیز نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ، یمن پر سعودی حملے کے مخالف تھے- انہوں نے سعودی عوام سے اپیل کی کہ سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے بیٹے وزیر دفاع محمد بن سلمان کے  غیر منطقی اقدامات کے مقابلے میں اٹھ کھڑے ہوں- مقرن بن عبدالعزیز نے اس بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے سلمان بن عبد العزیز کو ایک خط لکھ کر خبردار کیا تھا کہ یمن پر حملہ، ملکی، علاقائی اور عالمی سطح پر سعودی عرب کے لئے منفی نتائج کا حامل ہوگا لیکن سعودی شاہ نے اس انتباہ پر کوئی توجہ نہیں دی، اور انھوں  نے ملک کا فوجی نظام اپنے محمد بن سلمان کو سونپ دیا ہے- سعودی عرب کے معزول ولیعہد نے اس بیان میں دوست ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ یمن میں سعودی عرب کی کاروائیوں کی روک تھام کریں اور عقل و منطق کے ساتھ فیصلہ کریں نیز درپیش صورتحال کا، پرامن حل نکالیں اور ایسے اقدامات عمل میں لائیں کہ جن سے سعودی عرب اور یمن کا حق حاکمیت اور ان ملکوں کا امن و اقتدار، محفوظ رہے- مقرن بن عبدالعزیز نے اسی طرح تمام ملکوں خاص طور پر یمن کے حملوں میں شریک ملکوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن پر اپنے حملے بند کردیں اور علاقے میں کشیدگی میں کمی کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں- واضح رہے کہ سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے گذشتہ بدھ کو ایک حکمنامہ جاری کر کے ولیعہد مقرن بن عبدالعزیز کو  ولی عہد کے عہدے سےبرطرف اور محمدبن نائف کو اپنا ولیعہد مقرر کردیا تھا، سعودی بادشاہ نے وزیر خارجہ سعود الفیصل کو بھی وزیر خارجہ کے عہدے سے برطرف کرکے امریکہ میں سعودی سفیر عادل الجبیر کو سعودی عرب کا وزیر خارجہ مقرر کیا ہے۔ بہر حال آل سعود خاندان میں اختلافات بتدریج نمایاں ہورہے ہیں اور صدام معدوم کی طرح آل سعود کی نابودی یقینی ہے کیونکہ ظالموں کے لئے اللہ تعالی کی گرفت بڑی مضبوط گرفت ہے۔